کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟
سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ ’’ہمیں پتا تھا کہ پروگرام سے علیحدگی پر آئی ایم ایف کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ لیکن ہمیں اپنے قومی مفاد کو ترجیح دینا تھا۔‘‘
سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ ان کے دور میں ان کے لیے قابل فخر لمحہ وہ تھا جب انھوں نے پارلیمنٹ کے فلور پر پاکستان کو آئی ایم ایف کے پروگرام سے علیحدہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
کیونکہ بقول اُن کے ’’آئی ایم ایف صرف قرضے نہیں دیتی، بلکہ ملکی خودمختاری پر ضرب بھی لگاتی ہے۔‘‘